
وہ موسموں سے تعلق نہیں رہا باقی
تُمہارے بعد بہار و خزاں سے کُچھ نہ کہا

عشق ویرانے کی اک راہ گزر ہے جس پر
دل ٹھر جاتا ہے اور عمر گزر جاتی ہے

چل پڑا ہوں میں زمانے کے اصولوں پہ محسن
میں اب اپنی ہی باتوں سے مکر جاتا ہوں

عبادتوں میں مصروف ہیں سبھی آج کل
دلوں کو توڑ کر سجدوں میں رویا جا رہا ہے

کون دیکھتا ہے کسی کو اب سیرت اخلاق کی نظر سے
صرف خوبصورتی کو پوجتے ہیں نئے زمانے کے لوگ

آج وہ شخص بھی انجان بنا ہے مجھ سے
جو کبھی پھوٹ کے رویا تھا مرے جاتے ہوئے

بات تو صرف اک رات کی تھی
مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا

اس طرح غور سے مت دیکھ میرے ہاتھ کو فرازؔ
ان لکیروں میں حسرتوں کے سواکچھ بھی نہیں

کیا کریں لے کے بھلا کوثر و تسنیم کے جام
رِند پیاسے تو ترے شربتِ دیدار کے ہیں
1 thought on “Urdu Quotes Urdu Famous Poetry”